
شام اور اسرایٰل کے درمیان سکیورٹی معاہدہ کا گرین سگنل

شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’اسرائیل کے ساتھ جاری مذاکرات کے نتیجے میں ایک سکیورٹی معاہدہ ’آنے والے دنوں میں‘ طے پا سکتا ہے۔
انھوں نے دمشق میں صحافیوں کو بتایا کہ ’یہ سکیورٹی معاہدہ ایک ’ضرورت‘ ہے، بشرطیکہ یہ شامی فضائی حدود اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جائے اور یہ سب اسلامی قانون کے مطابق اور اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہو۔‘
الشرع نے کہا کہ ’جولائی میں شام اور اسرائیل ایک سکیورٹی معاہدے کے بہت قریب تھے کہ صوبہ سویڈا کے جنوب میں ہونے والی ایک کارروائی نے ان مذاکرات کو متاثر کیا۔‘
شام اور اسرائیل اس وقت ایسے معاہدے کے لیے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے بارے میں دمشق کو اُمید ہے کہ اس کے نتیجے میں اسرائیلی فضائی حملے رک جائیں گے اور جنوبی شام تک پیش قدمی کرنے والی اسرائیلی افواج پیچھے ہٹ جائیں گی۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق واشنگٹن کی جانب سے شامی حکومت پر دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر عالمی رہنماؤں کی ملاقات سے قبل ایک معاہدہ طے کر لے۔
لیکن الشرع نے نیویارک کے مجوزہ دورے سے قبل صحافیوں، جن میں ایک رائٹرز کے نمائندے بھی شامل تھے، کو اس بات کی تردید کی کہ امریکہ شام پر کوئی دباؤ ڈال رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ دراصل ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ 8 دسمبر سے جس دن الشرع کی قیادت میں ہونے والے آپریشن نے سابق شامی صدر بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹا، اسرائیل شام میں ایک ہزار سے زیادہ فضائی حملے اور 400 سے زائد سرحد کی خلاف ورزی کر چُکا ہے۔
بشکریہ بی بی سی