بھارت کے ساتھ سرحدی کشیدگی کے تناظر میں دفاعی تیاریوں کا جائزہ
اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی) وزیراعظم آفس کے اعلامیہ کے مطابق دورے کے دوران موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم سمیت سیاسی قیادت کو بھارت کی پاکستان کے مشرقی سرحد کے ساتھ بڑھتی ہوئی جارحانہ اور اشتعال انگیز رویے کی روشنی میں روایتی خطرات سے نمٹنے کے لیے تیاریوں سے آگاہ کیا گیا۔ قومی قیادت کو علاقائی سیکیورٹی پیش رفت، تھریٹ میٹرکس، روایتی عسکری آپشنز، ہائیبرڈ وار فئیر اور دہشتگرد پراکسیز کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے تمام اداروں کی ہم آہنگی اور آپریشنل تیاری کی مزید بہتری کی ضرورت پر زور دیا تاکہ پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کسی بھی خلاف ورزی کو روکا جا سکے اور اس کا فیصلہ کن جواب دیا جا سکے۔ ادارے کی پیشہ ورانہ مہارت اور اسٹریٹجک بصیرت کی تعریف کرتے ہوئے، وزیراعظم نے موجودہ حالات میں قومی مفادات کے تحفظ اور باخبر رہتے ہوئے قومی سلامتی کے فیصلے کرنے میں آئی ایس آئی کے اہم کردار کی ستائش کی۔وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم ہماری بہادر مسلح افواج کے ساتھ ہے۔ “پاکستان آرمی دنیا کی سب سے پیشہ ور اور نظم و ضبط والی فوجوں میں سے ایک ہے۔” سیاسی قیادت نے پاکستان کے دفاع کے حوالے سے روایتی و غیر روایتی چیلنجز کے خلاف پاک فوج کی حمایت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم قوم کی مکمل حمایت اور مسلح افواج طاقت سے پاکستان کی سلامتی، وقار اور عزت کو برقرار رکھنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔