اب تو ایسا لگتا ہے یہاں انسانوں کیساتھ چوہے بھی رہتے ہیں، ارکان کا احتجاج
ڈپٹی سپیکر نے سی ڈی اے سے دیکھ بھال کی ذمہ داری واپس لینے کا اعلان کردیا
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پارلیمنٹ لاجز پر چوہے قابض ہوگئے، ارکان قومی اسمبلی دوران اجلاس پھٹ پڑے، وفاقی حکومت نے ہاتھ کھڑے کئے تو ڈپٹی سپیکر نے سی ڈی اے سے ذمہ داریاں واپس لینے کا اعلان بھی کردیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات پر ایوان کی کارروائی جاری تھی کہ لاجز سے متعلق سوال آگیا جس پر حکومت و اپوزیشن نے کہاکہ پارلیمنٹ لاجز میں انسانوں کیساتھ چوہے بھی رہتے ہیں قومی اسمبلی اجلاس میں ارکان کی دہائی دی کہ پارلیمنٹ لاجز کا کوئی پرسان حال نہیں، ارکان بولے لاجز کی نہ مرمت کا کام ہورہا ہے اور نہ اس کی دیکھ بھال پر توجہ ہے اس معاملے کا جائزہ اور ذمہ داری خود ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی ہے۔۔۔۔ جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری بولے جب ہم 2008ء سے ارکان پارلیمنٹ کے لئے گھر تعمیر نہیں کرسکے تو ملکی تعمیر و ترقی میں کیا کردار ادا کرینگے۔ سی ڈی کو جتنا فنڈ دیا جاتا ہے اس نے اتنا کی کام کرنا ہے، وزیر پارلیمانی امور نے مزید کہاکہ سی ڈی اے پر ضرور سوالات ہیں مگر کچھ ذمہ داریاں بطور ارکان پارلیمنٹ ہماری بھی ہیں، طارق فضل چوہدری نے مزید کہاکہ لاجز کی لابیز پر قبضہ، مختلف جگہوں پر پردے کس نے لٹکائے ہوئے ہیں؟ ۔۔۔ اس موقع پر ڈپٹی سپیکر غلام مصطفیٰ شاہ کے اعلان کرتے ہوئے کہاکہ ہم سی ڈی اے کی بجائے اب اس کی دیکھ بھال کی ذمہ داری آؤٹ سورس کررہے ہیں، وہ کتنا اچھا کردار ادا کرے گا یہ وقت بتائے گا مگر سی ڈی اے اچھا ہوگا-
